11/09/2013

راہنمائی کے زرائع

0 تبصرے
اللہ اکبر
اللہ نے انسان کی راہنمائی کے لیے ایسے ذرائع اور وسائل استعمال فرمائے جن سے انسان واقف اور آشنا  تھا ۔ جس کی مثال ہابیل اورقابیل کے واقعہ ہے ۔ کہ کس طرح قابیل نے بھائی کو مار ڈالا اور پھر اس کی لاش چھپانے کا کوئی ذریعہ سمجھ نہ آیا تو اللہ نے کوے کے ذریعہ سے اسے زمین کھود کر اس میں مردہ دفن کرنا سکھایا۔ اس طرح قبر کھودنے اور مردہ کو دفن کرنے کا علم انسان نے ایک کوے سے سیکھا۔
اس سے دو باتیں سمجھ آتی ہیں
1۔ کہ انسان بغیر راہنمائی کے کچھ نہیں کرسکتا
2۔ علم سیکھنا چاہیے ظاہری طور پر وہ کسی کمتر سے کیوں نہ ہو
اسی طرح روحانیت بھی کسی فردواحد کی اجارہ داری نہیں اور نہ ہی یہ کسی خاص قوم، نسل یا قبیلے سے متعلق ہے
بلکہ اللہ رب العزت کی مہربانی ،عطا اور نبی علیہ الصلوۃوالسلام کی پیروی سے جس پر فضل ہو جائے وہ اس راہ پر قائم رہتا ہے۔  
یاد رہے کہ اس راستے میں بھی استاد کی ضرورت لازم ہے اور بغیر استاد کامل کے گمراہی کا اندیشہ ہے۔
استاد کامل کے لیے  صرف عالم ہی نہیں بلکہ علوم دینی و دنیاوی  پر عمل کے ساتھ ساتھ تجربہ کار ، ماہر امراض روحانیہ ، تشخیص کی مہارت رکھنا اور علاج معالجہ کی قابلیت ہونا ضروری ہے۔
اللہ ہم سب کی دستگیری فرمائے ۔ آمین


0 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔